20 Inspiring Sahil Adeem Quotes in Urdu

Sahil Adeem Quotes in Urdu ساحل عدیم كے اقوال اُردُو میں

Introduction

Sahil Adeem is a famous Pakistani public speaker, consultant, and influencer.

He is an expert in behavioral psychology and Islamic scholarship. He’s well-regarded in Pakistan as a motivational speaker.

Sahil Adeem’s knowledge of Islamic principles adds depth to his teachings and motivations. Adeem is known for his meaningful sayings that inspire the audiences.

So, in this post, you can read 20 motivational quotes from Sahil Adeem. Let’s get started!

20 Best Sahil Adeem Quotes

جب تعلیم کا بنیادی مقصد نوکری کا حصول ہو تو معاشرے میں نوکر ہی پیدا ہوتے ہیں رہنما نہیں

جب تعلیم کا بنیادی مقصد نوکری کا حصول ہو تو معاشرے میں نوکر ہی پیدا ہوتے ہیں رہنما نہیں

Jab taleem ka bunyadi maqsad nokari ka husool ho to muashray mein nokar hi peda hotay hain rehnuma nahi

طلاق ہونے سے گھر نہیں ٹوٹتے اخلاق نہ ہونے سے گھر ٹوٹتے ہیں۔

طلاق ہونے سے گھر نہیں ٹوٹتے اخلاق نہ ہونے سے گھر ٹوٹتے ہیں۔

Talaq honay se ghar nahi toot-te ikhlaq na honay se ghar toot-te hain

قوم اپنے بڑوں کے کارناموں پہ نہیں بلکہ بچوں کی پرورش کی بنا پہ بنتی یا بگڑتی ہے

قوم اپنے بڑوں کے کارناموں پہ نہیں بلکہ بچوں کی پرورش کی بنا پہ بنتی یا بگڑتی ہے

Qoum – apne barron ke karnamon pay nahi balkay bachon ki parwarish ki bana pay thi ya bigarti hai

نظریاتی مسلمان بنیں، جذباتی مسلمان نا بنیں

نظریاتی مسلمان بنیں، جذباتی مسلمان نا بنیں

Nazriati musalman banayn, jazbati musalman na banayn

آپ کے پاس ایسی مہارت ہونی چاہیے کہ آپ سب سے بڑے سوالوں کے سب سے آسان جواب دینے کی قابلیت رکھتے ہوں

آپ کے پاس ایسی مہارت ہونی چاہیے کہ آپ سب سے بڑے سوالوں کے سب سے آسان جواب دینے کی قابلیت رکھتے ہوں

Aap ke paas aisi mahaarat honi chahiye ke aap sab se barray salawon ke sab se aasaan jawab dainay ki qabliyat rakhtay hon

مختصر وضاحت

ہمیں زندگی میں مہارتوں کی ضرورت ہوتی ہے جو ہمیں مشکلات کا مقابلہ کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔ یہ مہارت ہمیں بڑے سوالات کے سب سے آسان جواب دینے کی صلاحیت دیتی ہے۔ جب ہم ایسی مہارت رکھتے ہیں تو ہم زندگی کے ہر میدان میں کامیابی کی طرف قدم بڑھاتے ہیں۔

یہ مہارت ہمیں زندگی کے مختلف پہلووں میں فائدہ دینے کی صلاحیت دیتی ہے۔ جب زندگی ہمیں چیلنجز کے سامنا کرنا پڑتا ہے، تو اس مہارت کی مدد سے ہم مسائل کو حل کرنے کا طریقہ تلاش کر سکتے ہیں۔

جب ہم بڑے سوالات کے سب سے آسان جواب دینے کی صلاحیت حاصل کر لیتے ہیں، تو ہم اپنی تحقیقات کو بہتر بناتے ہیں، نئے علوم کی طرف رجوع کرتے ہیں، اور خود کو پیشہ ورانہ طور پر بھی سمجھتے ہیں۔ یہ مہارت ہمیں محنت، استقلال اور خود اعتمادی کی راہ میں بھی مدد فراہم کرتی ہے۔

زندگی کے بڑے سوالات کے کوئی حتمی جوابات نہیں ہیں۔ ہر شخص کو اپنے لیے ان کے جوابات تلاش کرنے ہوں گے۔ تاہم، ایک شخص کو ایسی مہارت ہونی چاہیے کہ وہ ان سوالات کے بارے میں سوچ سکے اور ایسے جوابات دے سکے جو سمجھنے میں آسان ہوں۔

بحث کرنے والے بچے بدتمیز نہیں ذہین ہوتے ہیں۔ انکے سوالوں سے تنگ آکر آپ انکا بولنا نہیں سوچنا بند کردیتے ہیں۔

بحث کرنے والے بچے بدتمیز نہیں ذہین ہوتے ہیں۔ انکے سوالوں سے تنگ آکر آپانکا بولنا نہیں سوچنا بند کر دیتے ہیں۔

Behas karne walay bachay bad tameez nahi zaheen hotay hain unka salawon se tang aakar aap inka bolna nahi sochna band kar dete hain

اصل مرد عورتوں کے محبوب نہیں عورتوں کے محافظ ہوتے ہیں۔

اصل مرد عورتوں کے محبوب نہیں
عورتوں کے محافظ ہوتے ہیں۔

Asal mard aurton ke mehboob nahi
aurton ke muhafiz hotay hain

نیک عورتیں ڈھونڈ نےسے آپ نیک آدمی نہیں بن جاتے۔

نیک عورتیں ڈھونڈ نے سے آپ نیک آدمی نہیں بن جاتے

Naik aurtain dhoond ne se aap naik aadmi nahi ban jatay

ہم دنیا میں دنیا نہیں آخرت فتح کرنے آئے ہیں۔

ہم دنیا میں دنیا نہیں آخرت فتح کرنے آئے ہیں

Hum duniya mein duniya nahi akhirat fatah karne aaye hain

چھوٹی بات صرف منہ کھولنے سے ہی ہو جاتی ہے ۔ بڑی بات کرنے کے لیے کتابیں کھولنی پڑتی ہیں

چھوٹی بات صرف منہ کھولنے سے ہی ہو جاتی ہے ۔ بڑی بات کرنے کے لیے کتابیں کھولنی پڑتی ہیں

Choti baat sirf mun kholnay se hi ho jati hai. barri baat karne ke liye kitaaben kholni padtee hain

مختصر وضاحت

چھوٹی باتیں کرنے کے لیے زیادہ محنت یا کوشش کی ضرورت نہیں ہوتی۔ آپ کو صرف اپنا منہ کھولنے اور بولنے کی ضرورت ہے۔

دوسری طرف، بڑی باتیں کرنے کے لیے زیادہ محنت اور تیاری کی ضرورت ہوتی ہے۔ آپ کو اپنے موضوع پر تحقیق کرنے، اپنے خیالات کو منظم کر اور اپنے الفاظ کو احتیاط سے منتخب کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

بڑی باتیں کرنے کے لیے علم اور سمجھ بوجھ کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ علم اور سمجھ بوجھ کتابوں سے حاصل کی جا سکتی ہے۔ جب آپ کتابیں پڑھتے ہیں، تو آپ نئے خیالات اور نقطہ نظر سے آگاہ ہوتے ہیں۔ آپ اپنے سوچنے کے عمل کو بہتر بنانے اور اپنے دلائل کو مضبوط بنانے کے لیے سیکھتے ہیں۔

اگر ہم بڑی باتیں کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں علم اور سمجھ بوجھ حاصل کرنے کے لیے محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ کتابیں پڑھنا علم اور سمجھ بوجھ حاصل کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔

Also Read: 40 Sad Urdu Poetry About Love & Life With Images (Sad Shayari in Urdu)

اسلام میں عقل کا پردہ نہیں ہے۔

اسلام میں عقل کا پردہ نہیں ہے

Islam mein aqal ka parda nahi hai

جس کو پوری طرح حسین سمجھ نہیں آیا اس کو میرے سے اسلام ہی سمجھے نہیں آیا۔

جس کو پوری طرح حسین سمجھ نہیں آیا اس کو میرے سے اسلام ہی سمجھے نہیں آیا

Jis ko poori terhan Hussain samajh nahi aaya is ko mere se islam hi samjhay nahi aaya

پیسہ آپ کو خوش نہیں کرتا پیسہ کمانا آپ کو خوش کرتا ہے۔

پیسہ آپ کو خوش نہیں کرتا پیسہ کمانا آپ کو خوش کرتا ہے

Paisa aap ko khush nahi karta paisa kamaana aap ko khush karta hai

سیدھے سوال کرنا شاگرد کی بد تمیزی نہیں سیدھے سوالوں پہ غصہ ہونا استاد کی نفسیاتی کمزوری ہے

سیدھے سوال کرنا شاگرد کی بد تمیزی نہیں سیدھے سوالوں پہ غصہ ہونا استاد کی نفسیاتی کمزوری ہے

Seedhay sawal karna shagird ki bad tameezi nahi seedhay salawon pay gussa hona ustaad ki nafsiati kamzoree hai

ہم علم اور جذبے کی کمی نہیں سوچ کی کمی سے دوچار ہیں۔ خدارا بچوں کو سوچناسکھائیں۔

ہم علم اور جذبے کی کمی نہیں سوچ کی کمی سے دوچار ہیں۔ خدارا بچوں کو سوچنا سکھائیں۔

Hum ilm aur jazbay ki kami nahi soch ki kami se dochar hain. Khudaaraa bachon ko sochna sikhiyen.

مختصر وضاحت

اس تصور میں کچھ مخفی گہرائیاں چھپی ہوسکتی ہیں۔ جب ہم کہتے ہیں “ہم علم اور جذبات کی کمی نہیں، صرف سوچ کی کمی ہے” تو یہ ایک اہم اور پیشگوئی کی حالت کی دلالت ہے

ہماری زندگی میں علم اور جذبات دو معمولی اور مشترک اجزاء ہیں۔ علم ہمیں راہنمائی فراہم کرتا ہے جبکہ جذبات ہماری زندگی کو معنی بخشتہ ہیں۔ لیکن سوچ کی کمی، ہمارے فکری پروسیسز میں عیبی کی علامت ہوسکتی ہے۔

جب ہم سوچ کی کمی کا سامنا کرتے ہیں، ہماری توانائیوں میں کمی محسوس ہوتی ہے اور ہمیں انجام دینے کی صلاحیت میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

بچے جوانی میں اپنی سوچ کی ترقی کے مختلف اور اہم اجزاء سیکھتے ہیں۔ ان کی سوچ کی پرورش ان کے مستقبل کی ضمانت ہے۔ بچوں کو سوچنے کی صلاحیت دینا، ان کی شخصیت کی بناوٹ میں ایک اہم اور اثری طریقہ ہے۔

Also Read: 24 Ehsaas Quotes in Urdu – Deep Ehsas Quotes in Urdu Text

بڑی قوم کا شاگرد اپنی سوچ خود بناتا ہے جبکہ جھوٹی قوم کا استاد بھی کسی اور کی سوچ سے اپنی سوچ بنانا ہے۔

بڑی قوم کا شاگرد اپنی سوچ خود بناتا ہے جبکہ جھوٹی قوم کا استاد بھی کسی اور کی سوچ سے اپنی سوچ بنانا ہے

Barri qoum ka shagird apni soch khud banata hai jabkay jhooti qoum ka ustaad bhi kisi aur ki sochye se apni soch banana hai

شجاعت کے سبق کے بغیر ہر اچھائی صرف دماغی مسائل ہی کا سبب بنتی ہے۔ 1

شجاعت کے سبق کے بغیر ہر اچھائی صرف دماغی مسائل ہی کا سبب بنتی ہے۔

Shujaiat ke sabaq ke baghair har achhai sirf dimaghi masail hi ka sabab banti hai

بڑے لوگ دوسروں کےاجتماعی معاملات په نظر رکھتے ہیں اور چھوٹے لوگ دوسروں کے انفرادی معاملات کی کھوج میں لگے رہتے ہیں۔

بڑے لوگ دوسروں کے اجتماعی معاملات په نظر رکھتے ہیں اور چھوٹے لوگ دوسروں کے انفرادی معاملات کی کھوج میں لگے رہتے ہیں۔

Barray log doosron ke ijtimai mamlaat nazar rakhtay hain aur chhootey log doosron ke infiradi mamlaat ki khoj mein lagey rehtay hain

جس قوم میں تعمیر تعلیم اور صحت کے شعبے منافع بخش کاروبار بن جائیں اسے دنیا کی کوئی طاقت تباہی سے نہیں بچا سکتی۔

جس قوم میں تعمیر تعلیم اور صحت کے شعبے منافع بخش کاروبار بن جائیں اسے دنیا کی کوئی طاقت تباہی سے نہیں بچا سکتی

Jis qoum mein taamer taleem aur sehat ke shobay munafe bakhash kaarobar ban jayen usay duniya ki koi taaqat tabahi se nahi bacha sakti

گناہ سے بھی نیچے کی سوچ کسی کے گناہ پر طعنہ دینا ہے۔

گناہ سے بھی نیچے کی سوچ کسی کے گناہ پر طعنہ دینا ہے

Gunah say bhi nichay ki Socha Kisi Kay Gunah par Tanna hy

مختصر وضاحت

جب ہم کسی کے گناہ پر طعنہ دیتے ہیں تو ہم درحقیقت یہ کہہ رہے ہوتے ہیں کہ ہم خود اس سے بہتر ہیں۔گناہ پر طعنہ دینا ایک گناہ ہے کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کی رحمت اور مغفرت کے خلاف ہے۔

گناہ پر طعنہ دینے سے ہماری روحانی ترقی میں بھی رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ جب ہم دوسروں کے گناہوں پر توجہ دیتے ہیں تو ہم اپنے گناہوں سے غافل ہو جاتے ہیں۔

اس کے بجائے، ہمیں چاہیے کہ ہم دوسروں کے گناہوں کو معاف کر دیں اور ان کی اصلاح کے لیے دعا کریں۔ ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ ہم سب گناہگار ہیں اور اللہ تعالیٰ کی رحمت اور مغفرت کے محتاج ہیں۔

لہذا، ہمیں چاہیے کہ ہم دوسروں کے گناہوں پر طعنہ دینے کے بجائے ان کو معاف کریں۔ کیوں كے یہی انسانیت کا تقاضہ ہے

Conclusion

To conclude this post, we’d just like to mention that Sahil Adeem’s urdu quotes are a beautiful combination of modern wisdom and positive psychology.

And we hope these insightful quotes by Sahil Adeem have inspired and motivated you to be a better Muslim and human being.

Similar Posts